سکون کیسے حاصل کیا جائے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں
سکون، ایک ایسی کیفیت ہے جس کی تلاش ہر انسان کرتا ہے۔ دنیاوی مشکلات، پریشانیاں، اور بے چینی انسان کو اندر سے کھوکھلا کر دیتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید اور نبی کریم ﷺ کی احادیث میں سکون حاصل کرنے کے کئی طریقے بتائے ہیں۔ آئیے ان پر غور کرتے ہیں:
---
1. اللہ کی یاد سے دل کا سکون
اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
"خبردار! اللہ کی یاد ہی سے دلوں کو سکون ملتا ہے۔"
(سورۃ الرعد: 28)
اللہ کا ذکر، جیسے کہ تسبیح، دعا اور قرآن کی تلاوت، دل کو سکون بخشتا ہے۔ انسان جب اپنے رب سے تعلق مضبوط کرتا ہے تو دنیاوی مشکلات بھی اس کے لیے آسان ہو جاتی ہیں۔
---
2. نماز سے سکون
نماز بندے اور اللہ کے درمیان ایک خاص تعلق ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔"
(سنن نسائی: 3939)
جب انسان نماز پڑھتا ہے، تو وہ اپنے دل کی کیفیت کو بہتر محسوس کرتا ہے اور دنیاوی پریشانیوں سے نجات پاتا ہے۔
---
3. صبر اور شکر
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دو۔"
(سورۃ البقرہ: 155)
صبر اور شکر دونوں سکون کا ذریعہ ہیں۔ جو شخص اپنے حالات پر صبر کرتا ہے اور اللہ کا شکر ادا کرتا ہے، وہ دل کی گہرائیوں سے سکون پاتا ہے۔
---
4. تقدیر پر ایمان
ایمان کا ایک حصہ تقدیر پر یقین رکھنا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"مؤمن کا حال عجیب ہے، ہر حال میں اس کے لیے بھلائی ہے۔ اگر اسے خوشی ملے تو شکر کرتا ہے، اور اگر اسے تکلیف پہنچے تو صبر کرتا ہے۔"
(صحیح مسلم: 2999)
جب انسان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ اللہ کے حکم سے ہو رہا ہے، تو اس کا دل مطمئن ہو جاتا
ہے۔
---
5. دعا اور اللہ سے مدد مانگنا
دعا
Post a Comment